(ایجنسیز)
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے نائیجیریا کی شدت پسند تنظیم بوکوحرام پر پابندی عائد کر دی ہے اور اس کے تمام اثاثے منجمد کر دیے ہیں۔ نائیجیریا کی شددت پسند تنظیم بوکوحرام پر القاعدہ سے تعلق کی بنیاد پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ سلامتی کونسل کے تمام رکن ممالک کی حمایت کے بعد تنظیم کے تمام اثاثے منجمد کرکے اس کے اراکین پر سفری پابندی اور اسلحے کی فراہمی پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ نائیجیریا کی حکومت نے بوکوحرام پر پابندی کا مطالبہ کیا تھا۔ بوکوحرام نے گزشتہ ماہ 250 سے زائد طالبات کو اغواء کیا تھا۔ مغوی طالبات بازیابی کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ سلامتی کونسل کی پابندیوں سے متعلق کمیٹی کے سربراہ اور عالمی ادارے میں آسٹریلیا کے
سفیر گیری کوئنلن نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ پابندیوں کا نفاذ بوکوحرام کو ملنے والی غیر ملکی امداد روکنے کی جانب پہلا قدم ہے۔ آسٹریلوی سفیر کا کہنا تھا کہ پابندیوں کا مقصد ان افراد کی ہمت توڑنا ہے جو بوکوحرام کے شدت پسندوں کو کسی طرح کی مالی امداد دینے یا ہتھیار فروخت کرنے کے بارے سوچ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل بوکوحرام کو ملنے والی ہر قسم کی مدد کا راستہ روکنا چاہتی ہے۔ شمال مشرقی نائجیریا کے مسلمان اکثریتی علاقے میں لگ بھگ پانچ سال قبل جنم لینے والی بوکوحرام کی کارروائیوں میں اب تک ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں۔ تنظیم کا دعویٰ ہے کہ وہ نائجیریا کی حکومت کو ملک میں اسلامی قوانین نافذ کرنے پر مجبور کرنے کے لئے کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔